نئی دہلی، 2/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی کے باشندوں کے لیے فضائی آلودگی کے حوالے سے کچھ راحت کی خبر سامنے آئی ہے۔ 32 دنوں کے طویل انتظار کے بعد یکم دسمبر کو پہلی بار دہلی کی ہوا 'انتہائی خراب' سے کم ہو کر 'خراب' اے کیو آئی زمرے میں آئی ہے۔ 29 اکتوبر کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 300 سے نیچے ریکارڈ کیا گیا۔
سی پی سی بی کی بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کو اے کیو آئی 285 درج کیا گیا جو 'خراب' زمرے میں آتا ہے۔ دیوالی کے بعد یہ پہلا دن تھا جب دہلی والوں نے گزشتہ دنوں کی بہ نسبت صاف ہوا کا تجربہ کیا۔ اس سال نومبر میں 2 دن سیویئر پلس (450+اے کیو آئی) زمرے میں رہے، 6 دن 'سیویئر (450-401) زمرے میں جبکہ باقی 22 دن 'انتہائی خراب' (400-301 اے کیو آئی) زمرے میں تھے۔ ان دنوں میں سب سے صاف ہوا 27 نومبر کو تھی، جب دہلی کا اوسط اے کیو آئی 303 ریکارڈ کیا گیا تھا۔ 18 نومبر کو 494 اے کیو آئی کے ساتھ مہینے میں سب سے زیادہ آلودگی والا دن تھا۔ یہ اے کیو آئی دہلی کے اب تک کے سب سے خراب اے کیو آئی کی برابری کرتا ہے، جو اس سے پہلے 3 نومبر 2019 کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔
2018 کے بعد سے گزشتہ 7 برسوں میں یہ سال سب سے بُرا رہا ہے کیونکہ اس دوران ایک دن بھی 300 یا اس سے کم اے کیو آئی درج نہیں ہوا۔ اتوار کو دھوپ اور تیز ہوائیں چل رہی تھیں، جس نے راجدھانی سے آلودگی کو ہٹانے میں مدد کی اور دہلی والوں کے لیے سانس لینے کے لیے تھوڑی راحت فراہم کی۔
واضح ہو کہ آلودگی کی خراب سطح کے پیش نظر ملک کی راجدھانی دہلی میں گریپ-4 نافذ ہے۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو دہلی میں فضائی آلودگی سے نپٹنے کے لیے طے کیے گئے گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان (گریپ) کے چوتھے مرحلہ کے تحت ایمرجنسی طریقوں میں نرمی دینے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے حکم دیا کہ یہ 2 دسمبر تک جاری رہیں گے، حالانکہ اسکول سے جڑے معاملوں میں تبدیلی کی گئی ہے تاکہ بچوں کی پڑھائی متاثر نہ ہو۔